باپ کی نصیحت کی حکمت: بیری کا درخت، عورت کا راز اور پولیس والے کی یاری” اردو کہانی

باپ کی نصیحت کی حکمت: بیری کا درخت، عورت کا راز اور پولیس والے کی یاری” اردو کہانی


ایک گاؤں میں ایک بزرگ شخص رہتا تھا، جس نے اپنی ساری زندگی محنت اور تجربے سے سیکھا تھا۔ وہ شخص جانتا تھا کہ زندگی میں کامیابی اور سکون حاصل کرنے
کے لیے کن چیزوں سے بچنا چاہیے۔ مرنے سے کچھ دن پہلے، اس بزرگ نے اپنے جوان بیٹے کو پاس بلایا اور تین اہم نصیحتیں کیں:
  1. بیٹا، کبھی بھی بیری کا درخت اپنے دروازے کے آگے نہ لگانا۔
  2. کبھی بھی عورت کو راز نہ بتانا۔
  3. کبھی بھی کسی پولیس والے سے یاری نہ لگانا۔باپ کی نصیحت کی حکمت اردو کہانی
بزرگ نے اپنی بات ختم کی اور کچھ ہی دن بعد فوت ہوگیا۔ بیٹے نے اپنے باپ کی نصیحتوں کو سنجیدگی سے لیا، مگر وہ ان نصیحتوں کی حقیقت جاننے کے لیے بے چین تھا۔ اس نے سوچا کہ وہ ان باتوں کو آزمائے گا تاکہ ان کے پیچھے چھپی حکمت کو سمجھ سکے۔

نصیحتوں کی آزمائش

      باپ کے انتقال کے بعد، بیٹے نے دروازے کے آگے ایک بیری کا پودا لگا لیا اور ایک پولیس والے سے یاری لگا لی۔ وقت گزرتا رہا اور وہ پودا ایک درخت میں تبدیل ہو گیا۔ پولیس والے سے یاری بھی گہری ہو گئی اور دونوں ایک دوسرے پر اعتماد کرنے لگے

قتل کا ڈرامہ

ایک دن، بیٹے نے ایک منصوبہ بنایا کہ وہ اپنی بیوی کو آزمائے گا کہ کیا وہ راز رکھ سکتی ہے یا نہیں۔ اس نے ایک بکرا ذبح کیا اور اس کا سر کاٹ کر ایک کپڑے میں لپیٹ لیا جس پر ہلکا پھلکا خون لگا ہوا تھا۔ وہ اس سر کو گھر لے آیا اور اپنی بیوی کو دیا۔ اس نے بیوی سے کہا، “دیکھو، میں نے غصے میں آ کر ایک آدمی کو قتل کر دیا ہے، یہ اس کا سر ہے۔ اسے تم پیٹی میں چھپا دو اور یاد رہے کسی کو بتانا نہیں، ایسا نہ ہو کہ میں پھنس جاؤں۔”

راز پھیلنا

اس سہیلی نے بھی وعدہ کیا کہ وہ کسی کو نہیں بتائے گی، مگر جب وہ اپنے گھر پہنچی تو اس نے اپنے کسی اور خاص دوست کو یہ بات بتا دی۔

 

باپ کی نصیحت کی حکمت اردو کہانی
اسی طرح، ایک ایک کرتے کرتے، شام تک پورے گاؤں میں بات پھیل گئی کہ فلاں شخص نے قتل کر دیا ہے اور اس کا سر پیٹی کے اندر چھپا رکھا ہے۔

پولیس کی مداخلت

              شام ہوئی تو ابھی رات کا اندھیرا بھی نہیں چھایا تھا کہ پولیس والا، جو اس کا دوست بھی تھا، گاڑی لے کر اس کے دروازے پہ پہنچ گیا۔ اس نے زور زور سے دروازہ کھڑکایا اور پکارا، “فلاں! باہر نکلو، ہمیں پتہ چلا ہے کہ تم نے قتل کیا ہے۔”

پگڑی کا گرنا

جب بیٹا گھر سے باہر نکلا تو دروازے کے آگے لگا ہوا بیری کا درخت ہوا کے جھونکے سے ہلا اور اس کی ٹہنیاں اس کی پگڑی سے الجھ گئیں۔ پگڑی نیچے گر گئی اور سب کے سامنے اس کی عزت خراب ہو گئی.

باپ کی نصیحت کی حکمت اردو کہانی

حقیقت کا انکشاف

پولیس والے نے اسے گردن سے پکڑ لیا اور کہا، “تم نے قتل کیا ہے، بتاؤ کہ سر کہاں ہے؟” بیٹے نے کہا، “سب ٹھہر جاؤ، میں تمہیں پوری بات بتاتا ہوں اور سب کچھ دکھاتا ہوں، مگر دو منٹ صبر کرو اور میری بات سنو۔”

 

باپ کی نصیحت کی حکمت

بیٹے نے بتایا، “مرنے سے پہلے میرے باپ نے مجھے تین نصیحتیں کی تھیں۔ پہلی نصیحت یہ تھی کہ کبھی اپنے دروازے کے آگے بیری کا درخت نہ لگانا، کیونکہ جب میں دروازے سے باہر نکلا تو ہوا کے جھونکے سے بیری کی ٹہنی نے میری پگڑی اتار دی اور سب کے سامنے میری عزت خراب ہو گئی۔”
“دوسری نصیحت یہ تھی کہ کبھی عورت کو راز نہ بتانا، کیونکہ عورت کمزور ذات ہوتی ہے اور راز نہیں رکھ سکتی۔ میں نے اپنی بیوی کو راز بتایا اور دیکھو شام تک پورے گاؤں میں بات پھیل گئی اور میں پھنس گیا۔”
“تیسری نصیحت یہ تھی کہ کبھی پولیس والے سے یاری نہ لگانا، کیونکہ ان کا فرض ایسا ہوتا ہے کہ وہ کسی کو نہیں بخشتے۔ دیکھو آج، میرا دوست جو 12-13 سال سے میرا یار تھا، اسی نے سب سے پہلے آ کر میری گردن پکڑی اور پوچھا بھی نہیں کہ کیا معاملہ ہے۔”

کہانی کا سبق

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ بزرگوں کی نصیحتیں تجربے پر مبنی ہوتی ہیں اور ان میں گہری حکمت پوشیدہ ہوتی ہے۔ عورت کو راز نہ بتانے کا مطلب یہ ہے کہ وہ کمزور ہوتی ہیں اور بات پھیل جاتی ہے۔ پولیس والے کی یاری نہ لگانے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے فرض کے پابند ہوتے ہیں اور کسی کو نہیں بخشتے۔ اس طرح، بیٹے نے اپنے باپ کی نصیحتوں کی حکمت کو سمجھ لیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *